بلال خان پاکستانی سوشل میڈیا پر خاصے سرگرم تھے اور کالعدم تنظیم اہلِ سنت و الجماعت کے ہمدرد تصور کیے جاتے تھے۔
ماضی میں آسیہ بی بی کی رہائی کے معاملے پر بھی وہ اس فیصلے کے خلاف پیغامات دیتے رہے اور حال ہی میں وہ وزیراعظم عمران خان کی بجٹ کے بعد تقریر کے نتیجے میں پیدا ہونے والے تنازعے کے تناظر میں ’ناموسِ صحابہ بل‘ کی مہم چلا رہے تھے۔
سوشل میڈیا پر بلال کے قتل کی مذمت کی جا رہی ہے۔ صارف بلال فاروقی نے لکھا کہ ایک نوجوان کا قتل افسوسناک ہے۔
ان کے مطابق وہ بلال کو اس وجہ سے جانتے ہیں کہ وہ ان کے ٹویٹس کے نیچے اختلافی تبصرے لکھتے تھے جن کا انھیں مکمل حق حاصل تھا۔
صحافی عمر علی نے بھی بلال کے قتل کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بلال خان کے خیالات ان کے اور ان جیسے دیگر افراد سے بالکل متضاد تھے لیکن اس سے فرق نہیں پڑتا اور ان کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی جانی چاہیے اور ان کے دوستوں کی جانب سے عائد الزامات کی مفصل تحقیقات
انگلینڈ اور ویلز میں کھیلے جانے والے کرکٹ ورلڈ کپ میں آج ٹاؤنٹن کے میدان میں بنگلہ دیش نے ویسٹ انڈیز کو ایک شاندار بیٹنگ کے مظاہرے کے بعد سات وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔
بنگلہ دیش کی جانب سے شکیب الحسن نے 99 گیندوں پر 124 رنز بنائے اور وہ مین آف دی میچ بھی رہے۔ ادھر لٹن داس نے 69 گیندوں پر 94 رنز کی زبردست اننگز کھیلی۔
اس میچ کے بعد اب بنگلہ دیش کے پانچ میچوں میں پانچ جبکہ ویسٹ انڈیز کے پانچ میچوں میں تین پوائنٹس ہوگئے ہیں۔
بنگلہ دیش کی جانب سے تمیم اقبال اور سومیا سرکار نے اننگز کا آغاز کیا۔ آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی سومیا سرکار تھے 29 رنز بنا کر آنڈرے رسل کی گیند پر سلیپ میں کیچ آؤٹ ہوئے۔
تاہم اس کے بعد شکیب الحسن اور تمیم اقبال نے 69 رنز کی شاندار شراکت قائم کی۔ تمیم اقبال اپنی نصف سنچری سے صرف دو رنز قبل 18ویں اوور میں شلڈن کورٹل کے ہاتھوں رن آؤٹ ہوگئے۔
اس کے بعد مشفیق الرحیم صرف ایک رن بنا کر کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
اس سے قبل بنگلہ دیش نے جب ٹاس جیت کر ویسٹ انڈیز کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تو ان کی اننگز کا آغاز قدرے اچھا نہ تھا۔ ویسٹ انڈیز کی ٹیم کے سب سے تجربہ کار کھلاڑی کرس گیل اننگز کے چوتھے اوور میں ہی سیف الدین کی گیند پر کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے ہیں۔ انھوں نے کوئی سکور نہیں کیا۔
تاہم اس کے بعد ایون لوئس اور شائے ہوپ نے محتاط بیٹمنگ کرتے ہوئے 122 رنز کر شراکت کی۔ ایون لوئس 70 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اور ان کی وکٹ شکیب الحسن نے لی۔
ویسٹ انڈیز کو تیسرا نقصان اس وقت ہوا جب نکولس پورن 25 رنز بنا کر شکیب الحسن کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔
چوتھی وکٹ شمرون ہٹمائر کی گری جو کہ اپنی نصف سنچری مکمل کرتے ہی آؤٹ ہوگئے۔ ان کے بعد آنڈرے رسل بھی صفر کے انفرادی سکور پر آؤٹ ہوگئے۔
تاہم ان کے بعد جیسن ہولڈر نے آ کر دھواں دار بیٹنگ کی اور 15 گیندوں پر 33 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے کامیاب ترین بلے باز شائے ہوپ رہے جنھوں نے اوپنگ سے لر کر 47ویں اوور تک اپنی ٹیم کو سہارا دیا۔ وہ 96 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
بنگلے دیش کی جانب سے محمد سیف الدین اور مستفیض الرحمان نے تین تین جبکہ شکیب الحسن نے دو وکٹیں حاصل کیں۔
ویسٹ انڈیز نے ٹورنامنٹ کا آغاز پاکستان پر ایک بڑی قتح سے کیا، تاہم اگلے میچ میں انھیں آسٹریلیا سے شکست ہوئی۔ ان کا تیسرا میچ بارش کی نذر ہوا اور پھر میزبان انگلینڈ نے انھیں ایک بڑے مارجن سے ہرایا۔
ادھر بنگلہ دیش کی بھی کہانی بالکل ایسی ہی ہے۔ اپنے پہلے میچ میں انھوں نے جنوبی افریقہ کو شکست دی مگر دوسرے میچ میں نیوزی لینڈ نے انھیں ہرا دیا۔ میزبان انگلینڈ نے انھیں اگلے میچ میں ایک بڑے مارجن سے ہرایا اور بنگلہ دیش کے چوتھے میچ میں موسم نے میچ ہونے ہی نہیں دیا۔
ہونی چاہییں۔
ماضی میں آسیہ بی بی کی رہائی کے معاملے پر بھی وہ اس فیصلے کے خلاف پیغامات دیتے رہے اور حال ہی میں وہ وزیراعظم عمران خان کی بجٹ کے بعد تقریر کے نتیجے میں پیدا ہونے والے تنازعے کے تناظر میں ’ناموسِ صحابہ بل‘ کی مہم چلا رہے تھے۔
سوشل میڈیا پر بلال کے قتل کی مذمت کی جا رہی ہے۔ صارف بلال فاروقی نے لکھا کہ ایک نوجوان کا قتل افسوسناک ہے۔
ان کے مطابق وہ بلال کو اس وجہ سے جانتے ہیں کہ وہ ان کے ٹویٹس کے نیچے اختلافی تبصرے لکھتے تھے جن کا انھیں مکمل حق حاصل تھا۔
صحافی عمر علی نے بھی بلال کے قتل کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بلال خان کے خیالات ان کے اور ان جیسے دیگر افراد سے بالکل متضاد تھے لیکن اس سے فرق نہیں پڑتا اور ان کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی جانی چاہیے اور ان کے دوستوں کی جانب سے عائد الزامات کی مفصل تحقیقات
انگلینڈ اور ویلز میں کھیلے جانے والے کرکٹ ورلڈ کپ میں آج ٹاؤنٹن کے میدان میں بنگلہ دیش نے ویسٹ انڈیز کو ایک شاندار بیٹنگ کے مظاہرے کے بعد سات وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔
بنگلہ دیش کی جانب سے شکیب الحسن نے 99 گیندوں پر 124 رنز بنائے اور وہ مین آف دی میچ بھی رہے۔ ادھر لٹن داس نے 69 گیندوں پر 94 رنز کی زبردست اننگز کھیلی۔
اس میچ کے بعد اب بنگلہ دیش کے پانچ میچوں میں پانچ جبکہ ویسٹ انڈیز کے پانچ میچوں میں تین پوائنٹس ہوگئے ہیں۔
بنگلہ دیش کی جانب سے تمیم اقبال اور سومیا سرکار نے اننگز کا آغاز کیا۔ آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی سومیا سرکار تھے 29 رنز بنا کر آنڈرے رسل کی گیند پر سلیپ میں کیچ آؤٹ ہوئے۔
تاہم اس کے بعد شکیب الحسن اور تمیم اقبال نے 69 رنز کی شاندار شراکت قائم کی۔ تمیم اقبال اپنی نصف سنچری سے صرف دو رنز قبل 18ویں اوور میں شلڈن کورٹل کے ہاتھوں رن آؤٹ ہوگئے۔
اس کے بعد مشفیق الرحیم صرف ایک رن بنا کر کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
اس سے قبل بنگلہ دیش نے جب ٹاس جیت کر ویسٹ انڈیز کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تو ان کی اننگز کا آغاز قدرے اچھا نہ تھا۔ ویسٹ انڈیز کی ٹیم کے سب سے تجربہ کار کھلاڑی کرس گیل اننگز کے چوتھے اوور میں ہی سیف الدین کی گیند پر کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے ہیں۔ انھوں نے کوئی سکور نہیں کیا۔
تاہم اس کے بعد ایون لوئس اور شائے ہوپ نے محتاط بیٹمنگ کرتے ہوئے 122 رنز کر شراکت کی۔ ایون لوئس 70 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اور ان کی وکٹ شکیب الحسن نے لی۔
ویسٹ انڈیز کو تیسرا نقصان اس وقت ہوا جب نکولس پورن 25 رنز بنا کر شکیب الحسن کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔
چوتھی وکٹ شمرون ہٹمائر کی گری جو کہ اپنی نصف سنچری مکمل کرتے ہی آؤٹ ہوگئے۔ ان کے بعد آنڈرے رسل بھی صفر کے انفرادی سکور پر آؤٹ ہوگئے۔
تاہم ان کے بعد جیسن ہولڈر نے آ کر دھواں دار بیٹنگ کی اور 15 گیندوں پر 33 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے کامیاب ترین بلے باز شائے ہوپ رہے جنھوں نے اوپنگ سے لر کر 47ویں اوور تک اپنی ٹیم کو سہارا دیا۔ وہ 96 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
بنگلے دیش کی جانب سے محمد سیف الدین اور مستفیض الرحمان نے تین تین جبکہ شکیب الحسن نے دو وکٹیں حاصل کیں۔
ویسٹ انڈیز نے ٹورنامنٹ کا آغاز پاکستان پر ایک بڑی قتح سے کیا، تاہم اگلے میچ میں انھیں آسٹریلیا سے شکست ہوئی۔ ان کا تیسرا میچ بارش کی نذر ہوا اور پھر میزبان انگلینڈ نے انھیں ایک بڑے مارجن سے ہرایا۔
ادھر بنگلہ دیش کی بھی کہانی بالکل ایسی ہی ہے۔ اپنے پہلے میچ میں انھوں نے جنوبی افریقہ کو شکست دی مگر دوسرے میچ میں نیوزی لینڈ نے انھیں ہرا دیا۔ میزبان انگلینڈ نے انھیں اگلے میچ میں ایک بڑے مارجن سے ہرایا اور بنگلہ دیش کے چوتھے میچ میں موسم نے میچ ہونے ہی نہیں دیا۔
ہونی چاہییں۔
Comments
Post a Comment